ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / غداروں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی:اردوغان

غداروں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی:اردوغان

Sat, 16 Jul 2016 17:57:29  SO Admin   S.O. News Service

انقرہ،16جولائی؍(آئی این ایس انڈیا)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ایک فوجی گروہ کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کو ملک سے غداری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صورتحال حکومت کے کنٹرول میں ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ غداروں کو اس حرکت کی بھاری قیمت چکانی ہوگی جبکہ ملک کی صورتحال پر غور کرنے کے لیے ترکی کی پارلیمان کا خصوصی اجلاس جمعے کی دوپہر طلب کر لیا گیا ہے۔باغیوں کی جانب سے حراست میں لیے جانے والی فوج کے سربراہ جنرل ہلوزی اکار کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔وطن واپسی سے قبل رجب طیب اردوغان نے فیس ٹائم کے ذریعے بھیجے گئے پیغام میں عوام سے باہر نکلنے اور فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کی اپیل کی تھی جس کے بعد انقرہ اور استنبول میں عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی تھی اور وہاں تعینات فوجیوں سے ان کا تصادم بھی ہوا تھا۔عوام کی جانب سے فوجیوں پر غلبہ پانے کی تصاویر عالمی میڈیا پر نشر ہوئی ہیں جن میں باسفورس کے پل پر ہاتھ اٹھائے فوجیوں کو ٹینکوں سے دور جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ترکی کی ریاستی خبر رساں ایجنسی اناطولو کے مطابق ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں 200غیر مسلح فوجیوں نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کیا ہے۔اناطولو کے مطابق فوجی بغاوت میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90ہو گئی ہے جبکہ 1154افراد زخمی ہوئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں جبکہ ترکی کی پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ملٹری پولیس کمانڈ میں جھڑپوں کے دوران 16باغی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ایف 16طیاروں نے انقرہ میں صدارتی محل کے باہر تعینات باغیوں کے ٹینکوں پر بمباری بھی کی ہے جبکہ ملک کی پارلیمان کی عمارت کو بھی دھماکوں سے نقصان پہنچا ہے۔ترکی واپسی کے بعد سنیچر کی شب استنبول کے ایئرپورٹ پر پریس کانفرس سے خطاب میں طیب اردوغان نے تختہ الٹنے کی اس کوشش کو غداری قرار دیا اور بتایا تھا کہ جن افسران نے ملک میں مارشل لا لگانے کی کوشش کی ان کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے این ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے صورتحال بہت حد تک کنٹرول میں ہے اور انقرہ کو نو فلائی زون قرار دے دیا گیا ہے۔تاحال یہ واضح نہیں کہ بغاوت کی کوشش کس کی ایما پر کی گئی تاہم حکام نے اس کا الزام امریکہ میں جلا وطنی کی زندگی بسر کرنے والے رہنما فتح اللہ گولین پر عائد کیا ہے۔اناطولو ایجنسی نے بغاوت کرنے والے اس گروہ کا نام فیتو بتایا ہے۔ ترک حکومت اسے ہزمینت موومنٹ کہتی ہے جس کے سربراہ فتح اللہ گولین ہیں۔تاہم فتح اللہ گولین نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش ان کی ایما پر ہوئی ہے۔


Share: